عدلیہ انتظامیہ کشیدگی، بنگلہ دیشی چیف جسٹس مستعفی


بنگلہ دیش کے صدر کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ملک کے چیف جسٹس سریندر کمار سنہا نے استعفیٰ دے دیا ہے تاہم مستعفی ہونے کی وجہ بتانے سے گریز کی ہے۔
ڈھاکہ سے نامہ نگار کے مطابق جسٹس سنہا طبی وجوہات کے باعث ایک ماہ کی چھٹی پر گئے تھے اور ان کی یہ چھٹی جمعہ یعنی 11 نومبر کو ختم ہو گئی تھی۔
بنگلہ دیش کے صدر کے پریس سیکریٹری نے بتایا کہ جسٹس سنہا نے اپنا استعفیٰ جمعہ کو سنگاپور میں واقع ہائی کمیشن میں پیش کیا۔
متنازع ویڈیو پر بنگلہ دیش کا پاکستان سے معافی کا مطالبہ
بنگلہ دیش کہاں جانا چاہتا ہے؟
اطلاعات کے مطابق جسٹس سنہا کو حکومت نے زبردستی چھٹی پر بھیجا تھا کیونکہ حکومت اور عدلیہ کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔
حکومت اور عدلیہ کے درمیان تعلقات اس وقت خراب ہوئے جب سپریم کورٹ نے حکومت کی جانب سے آئین میں کی گئی 16 ویں ترمیم کو ختم کر دیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چیف جسٹس ایس کے سنہا کی جانب سے 16 ویں ترمیم کو ختم کیے جانے کے بعد حکومت نے ان پر بدعنوانی کے الزامات عائد کیے۔ تاہم حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس سنہا کا مستعفی ہونا آزاد عدلیہ کے لیے بڑا دھچکہ ہے۔
سپریم کورٹ نے 16 ترمیم کو ختم کرنے کے فیصلے میں پاکستانی سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا بھی حوالہ دیا جس میں وزیر اعظم نواز شریف کو ایک عدالتی فیصلے کے روشنی میں عہدے سے علیحدہ ہونا پڑا۔ پاکستان سپریم کورٹ کے فیصلے کو جس انداز میں مانا گیا بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے اسے قابل تحسین قرار دیا تھا۔
پاکستانی سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالے دینے کی وجہ سے بنگلہ دیش کی حکمران جماعت کے کئی سیاستدانوں نے چیف جسٹس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top